ایک لڑکی بتاتی ہے کہ میری جب نئی نئی شادی ہوئی تو مجھے میرا شوہر اپنے پاس لے گیا جہاں وہ اور میرا دیور کام کرتے تھے شادی کے بعد میں جب وہاں گی وہاں میرا شوہر میرا دیور اور میں ہم تین لوگ تھے ایک دن میں کچن میں کھانا بنا رہی تھی یہ میرے شوہر اور دیور کے ڈیوٹی سے انے کا وقت تھا
یہ وقت کوئی عصر سے مغرب کے درمیان کا تھا میں اپنے شوہر اور دیور کے لیے لیے کھانا تیار کر رہی تھی کہ اچانک کچن کے ساتھ موجود سیڑھیوں سے مجھے کسی کی موجودگی کا احساس ہوا جب میں نے سیڑھیوں کی طرف دیکھا تو وہآں ایک کالی بلی بیٹھی مجھے گھور رہی تھی تو اسے ایسے دیکھ کر میں ڈر گئی😱😱
پھر میں نے مسکرا کر کہا اچھا یہ تم ہو پھر میں نے اسے ایک کپ دودھ کا ڈالا اس نے دودھ پیا اور چلی گئی اگلے دن وہ پھر اسی وقت آئی میں نے پھر اسے دودھ نکال کر دیا اگلے دن وہ جب آئیں تب وہ اکیلی نہیں تھی اس کے ساتھ دو اور بلیاں تھیں میں نے پھر سے ایک کپ اسے دودھ کا ڈال دیا اس سے اگلے دن تین کی بجائے پانچ بلیاں ہو گئی تو میں نے ی سے کہا کہ یہ کیا بات ہوئی پہلے تو تمہیں میں اکیلی کو دودھ ڈالتی تھی اب تم اپنے ساتھ اپنی سہیلیاں بھی لے آئی ہوں🙂🙂 میرے پاس اتنا دودھ نہیں ہے اب۔۔۔
میری بات سن کر بلی نے مجھے گھور کر دیکھا جیسے اسے میری بات سمجھ لگ گئی ہو پھر اگلے دو چار دن میں نے انتظار کیا لیکن بلیاں نہیں آئی اب مجھے اندر ہی اندر سے دکھ ہو نے لگا کہ میں نے اسے ایسا کیوں کہاں 😭😫۔۔۔۔
اب میں ایک کپ دودھ کا سیڑھیوں میں رکھ دیا کرتی تھی اور آواز دے کر کہتی تھی کہ اسے پی لو وہ نہ جانے کب آتی اور دودھ پی جاتی ایک دن میں نے کپ رکھتے ہوئے کہا کہ میں معافی چاہتی ہوں اب تم میرے سامنے آ جایا کرو میں نے مذاق کیا تھا اس سے اگلے دن وہ میرے سامنے آگئی اور جب میں نے دیکھا تو اب کی بار پانچ بلیاں نہیں تھی بلکہ میری ساری سیڑھیاں بلیوں سے بھری ہوئی تھی😱😱😱
میں انہیں دیکھ کر یک دم سی ہو کر رہ گئی کہ ۔۔۔ پر میں چپ رہی کیونکہ وہ میرے کہنے پر ہی ائی تھی میں نے اب کی بار ذرہ ڈر کر ایک کپ کی بجائے ایک پاؤ دودھ ڈالا اور کہا کہ میں اس سے زیادہ آپ کو دودھ نہیں دے سکتی بلی مے میری بت سن لی اور حیرت کی بات یہ ہے کہ وہ ایک پاؤ دودھ وہ ساری کی ساری بلیاں پی گئی اور ان کا دورانیہ پانچ سے سات یا دس منٹ کا تھا ایسے ہی وقت گزرتا گیا میں بلیوں کی آدھی بنتی گئی ایک دن میرے شوہر کی سالگرہ تھی میری نند نے مجھے مجھے فون کیا اور کہا کہ ہم بھائی کی سالگرہ منائیں گے ہم سب مان گئے میرے سسرال والے سب اس دن میرے گھر آرہے تھے اور میرے اپنے امی ابو اور بہن بھائی بھی سب آرہے تھے میں اس دن بہت ہی زیادہ مصروف تھی کھانے وغیرہ بنانے میں اور مجھے وقت کا پتہ ہی نہیں چلا وہ بلیاں اپنے وقت پر پھر سے آئی میں اپنے کام میں مصروف تھی مجھے ان کا نہیں پتہ چلا کوئی 30 سیکنڈ جب میں نے ان پر دھیان نہیں دیا تو وہ بلی نے زور سے میاں کیا تو میری توجہ بلی کی طرف ہوئی میں نے بلی کو کہا اچھا میں تمہیں دودھ ڈالتی ہوں یہ کہہ کر میں پھر سے کام میں مصروف ہو گئی اور دودھ کی طرف میرا دھیان ہی نہیں گیا ایک منٹ کے بعد وہ بلی اتنی زور سے چلائی اس کی آواز اتنی بھیانک تھی کہ میں اسے کی آواز سن کر ڈر گئی ان کی اواز کان پھاڑ دینے والی تھی😫
میں نے خود پر قابو کیا اور کہا یہ بس بلی ہی ہے اور کچھ نہیں پھر ہمت کر کے ان کو دودھ ڈالا ڈالتے ہوئے کہا کہ میں آج بہت تھکی ہوئی ہوں میں نے آج بہت سارا کام کیا ہے کاش تم لوگ انسان ہوتے تو میں تم سے گھر کا کچھ کام کروا لیتی یہ کہہ کر میں دوبارہ سے اپنے کام میں مصروف ہو گی لیکن وہ بلی کی اواز مسلسل۔میرے کانوں میں گونجتی جا رہی تھی لیکن اب یہ آہستہ اواز میں تھی اب میرے گھر مہمان آنے لگ گئے کھانا تیار تھا ہم نے سالگرہ منائی اور تھک کر سب سو گئے میں جب سو کر صبح اٹھی تو میرا کچن بالکل صاف ستھرا تھا مطلب سارے برتن دھوئے ہوئے تھے اور گھر کا صحن بھی صاف تھا اور کچن بھی صاف تھا جہاں رات کو ہم نے اتنا گند ڈالا ہوا تھا😱😱 یہ دیکھ کر بہت حیران ہوئی میں نے سب سے پوچھا کہ یہ کس نے کیا سب نے کہا ہم نے نہیں کیا۔۔۔۔ میں جب بھی کیسی سے پوچھتی کہ یہ اپ نے کیا ہے تبھی میرے کانوں ان بلیوں کی آواز گونجتی
پھر ہم نے ناشتہ کیا پھر دوپہر کا کھانا آہستہ آہستہ مہمان چلے گئے میں اس دن بھی بہت تھکی ہوئی تھی میرے شوہر اور دیور نے چھٹی کی تھی میں جلد ہی سو گئی جب سو کر اٹھی تو گھر پھر سے سارا صاف تھا میں بہت حیران ہوئی۔ اب پھر سے میرے کان میں بلی کی اواز گونجی۔۔ ۔۔
اگلے دن عصر کے وقت جب وہ بلیاں آئی تو میں نے انہیں بتایا کہ تم نے یہ سارا کام کیا تھا تو اس نے ہاں میں سر ہلایا مجھے بہت ہی زیادہ حیرانی ہوئی 😱😱 میں نے کہا کیا تم مجھے سن سکتی ہو اسنے پھر ہاں میں سر ہلایا 😱😱
اب میں ان کو جان چکی تھی کہ یہ کون ہے یہ عام بلیاں نہیں ہے اب روز روز ان کی یہ کام کرنے کی طاقت بڑھتی گئی اور آہستہ آہستہ میں اندر ہی اندر سے ڈرتی گی اب مجھے ان بلیوں سے وحشت آنے لگ گئی تھی لیکن میں بالکل خاموش تھی اور اس بلی کی آواز میرے کانوں میں گونجتی رہتی تھی مجھے لگتا تھا کہ میں عنقریب پاگل ہو جاؤں گی کیونکہ میں جان گئی تھی کہ وہ بلیاں نہیں ہیں اور یہی بات مجھے سارا دن ستاتی رہتی تھی ایک دن میں نے دوبارہ سے ان بلیوں کے آگے ہاتھ جوڑ کر کہا کہ خدارا اب دوبارہ نہیں آنا نہیں تو میں پاگل ہو جاؤں گی 😭😭😭
کیوں کہ میرے کانوں میں ابھی تک تمہاری چیخ کی آواز گونجتی ہے مجھے تم بلیوں سے وحشت آتی ہے تب سے آج تک میں نے ان کو نہیں دیکھا ہاں لیکن کبھی کبھار آج بھی میرے گھر کی صفائی ہو جاتی ہے جب میں تھکی ہوئی ہوتی ہوں اور میرے کچن سے روز ایک پاؤ دودھ آج بھی غائب ہو جاتا ہے جس سے میں سمجھ جاتی ہوں کہ وہ ہمارے گھر آئی تھی۔
0 Comments